تیسرا محاضرہ بعنوان "رد الحاد" جامعہ ابوالحسن علی ندوی (دیانہ مالیگاؤں)
محاضر : نعیم الرحمن ندوی الحمدلله رب العالمين، والصلاة والسلام على سيد المرسلين، محمدٍ وآله وصحبه أجمعين. اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم ﴿أَمْ خُلِقُوا مِنْ غَيْرِ شَيْءٍ أَمْ هُمُ الْخَالِقُونَ﴾. وقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم : كل مولود يولد على الفطرة، فأبواه يهودانه أو ينصرانه أو يمجسانه" (البخاري) أو کما قال علیہ الصلوۃ والسلام. تمہید: مہتمم جامعہ حضرت مولانا جمال عارف ندوی صاحب دامت برکاتہم، محترم اساتذۂ جامعہ اور عزیز طلبہ! آج ہم ایک ایسی گفتگو کی طرف بڑھ رہے ہیں جو ہمارے ذہنوں کو جھنجھوڑتی ہے، ہمارے دل و دماغ کو جگاتی ہے، اور ہمیں اس عظیم کائنات کے رازوں پر غور کرنے کی دعوت دیتی ہے۔ ہم بات کریں گے *الحاد* کے موضوع پر، جو آج کے دور میں ایک اہم سوال بن چکا ہے۔ کیا واقعی کوئی خدا نہیں؟ کیا یہ کائنات خود بخود وجود میں آگئی؟ یا پھر اس کے پیچھے کوئی ذہین خالق ہے؟ یہ محاضرہ ان سوالوں کے جوابات دیتا ہے، وہ بھی اس طرح کہ آپ جیسے نوجوان طلبہ آسانی سے سمجھ سکیں۔ تصور کریں کہ آپ ایک خوبصورت باغ میں ہیں، جہاں...