جامعہ ابوالحسن مالیگاؤں میں ثقافتی پروگرام
🔻 جامعہ ابوالحسن علی ندوی اپنے مقصد کی طرف گامزن ہے ، جامعہ جہاں اپنے نونہالوں کی تعلیم و تربیت پر مکمل توجہ دیتاہے ، وہیں ان کو ثقافتی سرگرمیوں میں بھی آگے بڑھانے کی پوری کوشش کرتاہے۔ اس کے لیے جامعہ میں پندرہ روزہ ثقافتی پروگرام منعقد کیا جاتا ہے ، جس میں طلبہ تقاریر، حمد ونعت وغیرہ پیش کرتے ہیں۔
اسی مناسبت سے بروز جمعرات مؤرخہ 8 ستمبر 2022 مطابق 10 صفر المظفر 1444ھ ، جامعہ ابوالحسن علی ندوی مالیگاؤں میں ثقافتی پروگرام *استاذ حدیث و تفسیر مولانا نعیم الرحمن ملی ندوی زید مجدہم* کی صدارت میں منعقد ہوا۔
🌹 *پروگرام کی تفصیلات* 🌹
▪️نظامت : *حافظ مدثر ساکن مالیگاؤں متعلم خصوصی ثانی*
▪️قرأت : *ضیاء الرحمن ساکن مالیگاؤں*
▪️حمد : *سہیل احمد ساکن مالیگاؤں*
▪️نعت : *حافظ اجود حسان ساکن مالیگاؤں متعلم خصوصی ثانی*
▪️تحریک صدارت : *حافظ محمد نعیم ساکن مالیگاؤں متعلم خصوصی ثالث*
▪️تائید صدارت : *حافظ اسعد ساکن مالیگاؤں متعلم خصوصی ثانی*
🌷 *مقررین اور ان کے عناوین*🌷
1) *محمد صدیق ساکن ممبرا متعلم خصوصی اول*(حمد باری تعالیٰ)
2) *حافظ ارشد خان ساکن مالیگاؤں متعلم خصوصی ثالث* (سیرت مصطفی)
3) *حافظ حذیفہ ساکن بیڑ متعلم عربی اول* (نماز)
4) *حافظ رضوان ساکن پانباڑی متعلم خصوصی اول* ( مسلمانوں کی تباہی اور اس کا علاج)
5) *حافظ عفان ساکن مارول متعلم عربی اول* (قرآن کی اہمیت و فضیلت)
6) *حافظ عبدالماجد ساکن مالیگاؤں متعلم خصوصی ثالث* (اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی)
7) *محمد جنید ساکن مالیگاؤں متعلم عربی اول* (رسالت)
8) *ابو فضیل ساکن مالیگاؤں* (انسانیت کے علمبردار)
9) *محمد خالد ساکن کوپر گاؤں متعلم عربی اول* (محمد نہ ہوتے تو کچھ نہ ہوتا)
10) *نور محمد ساکن مالیگاؤں* (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو پانچ نصیحتیں)
🔸 طلبہ کا پروگرام مکمل ہونے کے بعد جامعہ کے استاذ *مفتی حفظ الرحمن اشاعتی قاسمی* نے تقاریر کا تجزیہ کرتے ہوئے طلبہ کی خوبیوں کا ذکر کیا اور اغلاط کی نشاندہی کرتے ہوئے الفاظ و تلفظ کی اصلاح کی۔ آخر میں فائق آنے والے طلبہ کے لیے انعام کا اعلان کیا گیا۔
اول انعام حاصل کرنے والے : *محمد صدیق ساکن ممبرا متعلم خصوصی اول*
دوم انعام حاصل کرنے والے: *حافظ رضوان ساکن پانباڑی متعلم خصوصی اول*
سوم انعام حاصل کرنے والے: *محمد خالد ساکن کوپر گاؤں متعلم عربی اول*
🔹 اخیر میں صدر جلسہ *مولانا نعیم الرحمن ملی ندوی صاحب زید مجدہم* نے خطبہ صدارت پیش کیا جس میں اولا صدر موصوف نے طلبہ کی محنت کو سراہا اور حوصلہ افزائی کے کلمات کہے ، اس کے بعد چند اہم باتیں بیان کی ، فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بہت سے امتیازی نعمتیں دی ہیں جن سے وہ دیگر مخلوق سے ممتاز ہوجاتا ہے ، انہیں نعمتوں میں ایک نعمتِ علم ہے ، علم کے ذریعے سے انسان اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا اقرار کرتاہے ، اس کی الوہیت کا گواہ بنتا ہے، (شھد اللہ ... ) بلند مقامات حاصل کرتاہے ، اسی علم کی بناء پر اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو انسان کے سامنے جھکا دیا ، مزید فرمایا کہ دو چیزیں ایسی ہیں جو اہل علم کو مزید نکھارتی ہیں، اپنے نائبین انبیاء ہونے کی ذمہ داری ادا کرنے کا اہل بناتی ہیں، اور دوسرے اہل علم سے ممتاز کرتی ہیں، (١) صاحبِ قلم ہونا، لکھنے کی صلاحیت کا ہونا ، جو عالم اپنے اندر لکھنے کی صلاحیت پیدا کرلے اور قلم کا صحیح استعمال کرے ، وہ ایک گوشے میں بیٹھ کر پوری دنیا میں اپنی بات پہونچا سکتا ہے۔ (٢) خطیب ہونا، بیان کی صلاحیت ہونا، گویائی کا ملکہ ہونا، جس کے ذریعے اپنے مافی الضمیر کو صحیح طریقے سے ادا کرسکے۔ اور اسی کی مشق کے لئے مدارس و جامعات میں ثقافتی پروگرام کیے جاتے ہیں۔
آخر میں دعا پر جلسے کا اختتام ہوا۔
▪️ *منجانب: شعبہ نشر واشاعت جامعہ ابوالحسن علی ندوی (دیانہ مالیگاؤں)*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں