تکمیل حفظ قرآن کی مجلس
جامعہ ابوالحسن مالیگاؤں میں
✍ محمد قاسم ندوی
بتاریخ 1,فروری 2023ء مطابق 9 رجب المرجب ١٤٤٤ھ، بروز بدھ بعد نماز مغرب متصلا مسجد حضرت سمیہ واقع جامعہ الحسن علی ندوی میں تکمیل حفظ قرآن کریم کا انعقاد عمل میں آیا۔
اللہ تبارک و تعالی نے اس کتاب کی حفاظت کا ذمہ خود لیتے ہوئے فرمایا "انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون" ___ اس وعدۂ خداوندی کے مطابق اللہ تبارک وتعالی نے حفظ قرآن کریم کے ذریعے بھی حفاظت فرمائی۔ اور اسی پس نظر میں اللہ کے رسول ﷺ نے پوری امت کو قرآن کا کچھ نہ کچھ حصہ حفظ کرنے کی ترغیب دی، فرمایا " ان الرجل لیس فی جوفہ شیئ من القرآن کالبیت الخرب" (مسند احمد) جس کے دل میں قرآن کا کوئی حصہ نہیں وہ ویران گھر کی طرح ہے۔
آغاز جلسہ
جلسہ کا آغاز تالئ قرآن حافظ و قاری عبد العزیز (متعلم خصوصی اول) کی مسحور کن تلاوت قرآن سے ہوا، بعد ازاں مداح رسول شیخ سہیل (متعلم عالیہ ثالثہ شریعہ) نے شان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں نعت النبی کا حسین گلدستہ پیش کیا، جلسہ کی نظامت راقم الحروف محمد قاسم ندوی کے سپرد رہی، اور مسند صدارت پر مالیگاؤں شہر کے مایہ ناز عالم دین شیخ الحدیث معہد ملت حضرت مولانا مقبول اختر قاسمی صاحب مد ظلہ العالی جلوہ افروز رہے۔
تکمیل حفظ قرآن کریم
تلاوت ، نعت اور تحریک صدارت کے بعد راقم الحروف نے جلسہ کی غرض و غایت بیان کی اور اسکے معا بعد جامعہ ابو الحسن کے ایک خوش نصیب طالب حافظ شیخ عادل نے شہر مالیگاؤں کے معزز علماء کرام اور حاضرین جلسہ کے رو برو آخری سورتوں کی تلاوت کرکے زمرۂ حفاظ میں شمولیت اختیار کی
خطاب مقرر خصوصی
تکمیل حفظ قرآن کے بعد جلسہ کے مقرر خصوصی مہتمم جامعہ حضرت مولانا جمال عارف ندوی مد ظلہ العالی کے خطاب سے سامعین محظوظ ہوئے۔
مولانا نے سورۂ بقرہ کی پہلی آیت تلاوت کرتے ہوئے فرمایا کہ دنیا کے کتنے ہی بڑے عالم دین و ماہر فن کیوں نہ ہوں کسی کے اندر اس بات کا دعویٰ کرنے کی جرات نہیں کہ اسنے قرآن کریم کو مکمل سمجھ لیا اور یہ قرآن کریم کا عظیم الشان اعجاز ہے۔
مولانا آج کی ایک اہم ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے گویا ہوئے کہ طلباء کو مکمل عالم دین بننا چاہئے اس طور پر کہ وہ جامع دین و دنیا دونوں ہوں تاکہ دنیا کے ہر شعبہ میں دین کی درست رہنمائی ممکن ہو
خطبہ صدارت
مولانا کے خطاب کے بعد صدر جلسہ شیخ الحدیث معہد ملت کا مختصر مگر قیمتی خطبہ صدارت ہوا جس میں ایک اہم بات فرمائی کہ قرآن کی تا قیامِ قیامت حفاظت و بقا کی ذمہ داری اللہ پاک نے اپنے ذمہ لیا ہے، یہ باقی رہے گا ساتھ ہر وہ چیز جو اس سے منسلک ہوگی وہ بھی باقی رہے گی، قرآن کے ساتھ قرآن پڑھانے والے ادارے، مدارس اور علماء بھی باقی رہیں گے چاہے انہیں مٹانے کی جتنی کوششیں کی جائے۔ ___ اس کے بعد صدر جلسہ مولانا مقبول اختر قاسمی صاحب اور کارپوریٹر کے ساتھ حافظ ہونے والے طالب علم کے والد ( شیخ رشید صاحب) اور استادِ حفظ (مولانا محمد اطہر ملی، امام و خطیب مسجد انوار مدینہ) دونوں حضرات کے اعزاز میں جامعہ کی جانب سے شال پوشی کی گئی۔ مہتمم جامعہ حضرت مولانا جمال عارف ندوی صاحب مدظلہ العالی کی دعا پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں