"جامعہ ابوالحسن علی ندوی میں ثقافتی پروگرام بعنوان "شہدائے اسلام
روداد نگار : جمال ناصر ندوی
بروز جمعرات مورخہ ۸ محرم الحرام ۱۴۴۵ھ مطابق 27 جولائی 2023ء جامعہ ابو الحسن علی ندوی مالیگاوں میں صبح گیارہ بجے شعبہ بزم ثقافت کے زیر اہتمام طلبہ جامعہ کے مابین پندرہ روزہ اردو تقریری پروگرام منعقد ہوا۔ اس کی صدارت مہتمم جامعہ حضرت مولانا جمال عارف ندوی صاحب نے فرمائی۔ بزم میں شریک طلبہ نے شہدائے اسلام کے موضوع پر بہترین انداز میں تقریر پیش کی۔
*پروگرام کی تفصیلات:*
نظامت : حافظ شیخ مجاہد (خصوصی ثالث )
تلاوت قرآن : حافظ عکاشہ (عربی اول )
نعت پاک : حافظ عمر فاروق (خصوصی اول )
تحریک صدارت : حافظ اجود حسان (خصوصی ثالث )
تائید صدارت : حافظ اسعد (خصوصی ثالث )
نظم : حافظ اجود حسان (خصوصی ثالث )
*مقررین:*
۱) حافظ ساجد (خصوصی اول) - شہدائے اسلام
۲) محمد آصف (عربی اول ) - شہادت
۳) حافظ محمد علی ( عربی اول) - یوم عاشوراء
۴) حافظ بلال (خصوصی اول) - شہداۓ اسلام
۵) حافظ مطیع الرحمن (عربی اول) - ماہ محرم الحرام
۶) حافظ زید (عربی دوم) - شہادت حسین
۷) حافظ شیخ عادل (عربی اول) - شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
۸) حافظ ابوذر (عربی اول)- شہداے اسلام
۹) حافظ محمد عمر فاروق ( خصوصی اول ) - نداے شہید
۱۰) حافظ عبد المعز (عربی اول)- شجاعت
۱۱) حافظ محمد وسیم (عربی اول) - یوم عاشوراء
۱۲) محمد ارباز (عربی اول) - شہادت حسین
۱۳) محمد معتصم (خصوصی اول) - مقام شہادت
۱۴) حافظ یاسر (خصوصی اول) - شہداے اسلام
*امتیازی طلبہ :*
تقاریر کا سلسلہ مکمل ہونے کے بعد راقم الحروف (جمال ناصر ندوی استاد جامعہ ) نے تقاریر کا تجزیہ پیش کیا طلبہ کی حوصلہ افزائی کی اور انھیں محنت و جہد مسلسل کی دعوت دی۔ دوران تقریر کی گئی غلطیوں اور زبان و بیان کی غلطیوں کی طرف اشارہ کیا آخر میں امتیازی درجات پانے والے خوش نصیب طلبہ کے ناموں کا اعلان کیا ۱۴ طلبہ میں سے تین طلبہ امتیازی نمبرات حاصل کر کے انعامات کے حقدار قرار پائے۔
1) اول انعام حافظ شیخ عادل( عربی اول)
2) دوسرا انعام شیخ ساجد (خصوصی اول)
3) تیسرا انعام شیخ ابوذر (عربی اول)
خطبہ صدارت
اخیر میں خطبۂ صدارت کے لیے مہتمم جامعہ حضرت مولانا جمال عارف ندوی صاحب دامت برکاتہم تشریف فرما ہوئے بزم کے عنوان "شہدائے اسلام" کی مناسبت سے بڑا مؤثر خطاب کیا۔
اس عنوان سے بزم منعقد کرنے کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہر صاحبِ ایمان کے دل میں یہ تمنا ہونی چاہیے کہ وہ راہِ خدا میں شہید ہو جائے۔ نبی علیہ الصلوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا : من لم یغز ولم ینو الجھاد فقد مات میتۃ الجاھلیۃ.
اس بزم میں شہدائے اسلام کا تذکرہ کرکے اسی جذبے اور شوقِ شہادت کو مہمیز کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر اس پروگرام کے بعد آپ کے سینے میں شہادت کی تمنا انگڑائی لیتی ہے تو یہ پروگرام کامیاب ہے۔
اس ماہ محرم میں شہداء اسلام کا تذکرے سے مطلوب یہی جذبہ پیدا کرنا ہے جو اس شعر میں بیان کیا گیا ہے؛
شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن
نہ مالِ غنیمت نہ کشور کشائی
شوقِ شہادت نبی علیہ الصلوۃ والسلام کے دل میں کس درجے تھا آپ کے اس فرمان سے جلوہ گر ہے؛ لوددت أن اقتل فی سبیل اللہ ثم أحیٰ ثم أقتل، ثم أحیٰ ثم أقتل، ثم أحیٰ ثم أقتل. او کما قال علیہ السلام
اس پس منظر میں معرکۂ احد کے شہداء صحابہؓ کے واقعات کا بڑا دلگیر انداز میں بیان فرمایا، سید الشہداء حضرت حمزہؓ، انس بن نضرؓ، علمبردار جنگ احد مصعب ابن عمیرؓ کی شہادت اور قربانیوں کا تفصیلی تذکرہ کیا۔ اسی ضمن میں مولانا نے تازہ سفر حج کا اپنا وہ حالِ دل، وہ کیفیات بیان کیں جو احد پہاڑ اور اس کے دامن میں مدفون صحابہ کرامؓ کی قبروں پر جا کر ہوئی۔ اخیر اخیر میں سامعین طلبہ کے سبق لینے کی چیز کے طور پر کہا کہ "ہم دین کے جس میدان اور جس شعبے میں ہوں اُس فیلڈ میں قربانی پیش کرنے کا جذبہ پیدا ہونا چاہیے۔ آپ حصول علم کے میدان میں قربانی دیں اور خوب محنتیں کریں۔
یوم عاشورہ کی تعطیل کا اعلان کیا اور اس تعطیل کا صحیح استعمال کرنے کی تلقین کی، تاریخ اسلام اول دوم بطور خاص وہ حصہ جس میں شہدائے کربلا اور حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما کی سیرت اور شہادت کا تذکرہ ہے اس کے مطالعہ کی تاکید کی۔ کتاب سیرت النبی ﷺ پڑھنے کا مشورہ دیا۔
اس بزم میں فضلاء معہد ملت میں سے مفتی محمد عثمان صاحب ملی (جنتور)، مولانا عبدالواحد صاحب ملی (پیٹھن) اور ان کے رفقاء بطور مہمان خصوصی شریک رہے۔ مہتمم جامعہ نے ان مہمانوں کا جامعہ میں خیر مقدم کیا اور ان کی آمد ہر اپنی خوشیوں کا اظہار کیا۔ بعد از پروگرام ان مہمانوں کو جامعہ کی تفصیلی وزٹ کرائی گئی۔
خطبہ صدارت کے بعد انعامات کی تقسیم ہوئی اور دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔
شعبہ نشر و اشاعت :
جامعہ ابو الحسن علی ندوی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں