جامعہ ابوالحسن علی ندوی، مالیگاؤں میں مظاہرۂ قرأت و نعت خوانی کی روح پرور محفل



✨🌱💫🌱✨

✍🏻 مولانا محمد اطہر ندوی

جامعہ ابوالحسن علی ندوی میں ہر سال کی طرح اس سال بھی جمعیۃ الاصلاح کے زیر اہتمام پندرہ روزہ ثقافتی پروگرام کا شاندار آغاز 25 شوال المکرم 1446ھ مطابق 24 اپریل 2025ء بروز جمعرات مسجد حضرت سمیہؓ کے وسیع ہال میں ہوا۔
 اس سلسلے کی پہلی کڑی مظاہرۂ قرأت و نعت خوانی کی بابرکت اور روحانیت سے لبریز نشست تھی، جس نے سامعین کے دلوں میں نور، محبت اور عقیدت کی چنگاریاں روشن کر دیں۔

 ✨ پروگرام کا آغاز جامعہ کے طالب علم حافظ عفان (خصوصی ثانی، مالیگاؤں) کی پرسوز اور خوش الحان قرأت سے ہوا، جس نے محفل کو آغاز ہی سے ایک نورانی رنگ عطا کیا۔ اس کے بعد حافظ محمد سالم (خصوصی ثانی) نے بحیثیت ناظم جلسہ تمہیدی گفتگو پیش کی، جو نہ صرف آیاتِ قرآنیہ، احادیثِ نبویہ، اور عشقِ رسول پر مبنی اشعار سے مزین تھی بلکہ ایک صالح فکر کی حامل تھی۔ اس تمہید نے پورے پروگرام کی روحانی بنیادوں کو استوار کر دیا۔

💫 پروگرام میں تحریکِ صدارت حافظ شعیب (خصوصی ثالث، اورنگ آباد) نے پیش کی، جس کی تائید محمد ریحان (خصوصی ثانی، ناسک) نے کی۔ محفل کی صدارت جامعہ کے مہتمم مولانا جمال عارف ندوی صاحب نے فرمائی۔ قرأت کے مظاہرے کے لیے مولانا نعیم الرحمن ندوی (استاذ تجوید و قرأت) کو بطور حکم، اور نعت خوانی کے لیے مولانا محمد اطہر ندوی کو بطور حکم منتخب کیا گیا۔ اسٹیج پر جامعہ کے متعدد معزز اساتذہ جلوہ افروز تھے۔

  ✨ محفل میں کل 15 طلبہ نے قرأتِ کلامِ پاک کا مظاہرہ کیا، جن میں صوتی حسن، عمدہ ادائیگی اور قلبی اخلاص نمایاں تھا۔ اسی طرح 7 نعت خواں طلبہ نے اپنی پر اثر اور خوش لہجہ آواز میں عشقِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے معمور نعتیہ کلام پیش کیے۔
💫 پروگرام کے دوران مسجد کے ہال میں "ماشاءاللہ" اور "سبحان اللہ" کی صدائیں گونجتی رہیں اور سامعین عشقِ الہی و عشق رسول کے رنگ میں رنگتے چلے گئے۔

  ✨ اس روحانی محفل کی ایک خاص جھلک اس وقت سامنے آئی جب حافظ عمید (خصوصی ثانی، منجلے گاؤں) نے اپنا تحریر کردہ "ترانۂ جامعہ" بڑے خوبصورت انداز میں پیش کیا۔

      اختتام پر حکم حضرات نے مظاہرے پر اپنے بصیرت افروز تاثرات پیش کیے اور نتائج کا اعلان کیا۔ آخر میں صدر مجلس مولانا جمال عارف ندوی نے خطبۂ صدارت پیش کیا اور ایک پُرخلوص دعا کے ساتھ اس بابرکت محفل کا اختتام فرمایا۔
🌟⭐🌟⭐🌟

*روایتی تقریب نہیں ایک تربیتی نشست*
       جامعہ ابوالحسن علی ندوی کا یہ مظاہرہ صرف ایک روایتی تقریب نہ تھی، بلکہ ایک تربیتی نشست، روحانی تسکین، اور فکر و فن کے نکھار کا حسین امتزاج تھا۔
      یقیناً جمعیۃ الاصلاح کے زیر اہتمام اس طرح کے ثقافتی پروگرام طلبہ کی ہمہ جہت ترقی کی شاہراہیں ہموار کرتے رہیں گے۔

شعبہ نشر و اشاعت 
جامعہ ابوالحسن مالیگاؤں

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

جامعہ ابوالحسن مالیگاؤں میں تعزیتی نشست

جامعہ ابو الحسن (مالیگاؤں) میں سہ روزہ تربیتی نشست

میں اپنے گھر کے در و بام چھوڑ جاتا ہوں